🌟 نیلہ کے قابلِ فخر شخصیت – خالد سلیم صاحب 🌟
"Discover Neela Dullah Chakwal's incredible journey from a small village in Pakistan Read about inspiring story here!"Neela is a village of Chakwal district. 4 kilometers from the M2 motorway and about 45 kilometers from the district capital Chakwal. People also search for  Neela Dullah to Islamabad distance  Neela Dullah chakwal Weather  Neela Dullah history  Land for Sale in Neela Dullah  Neela Dullah Far Nela Dullah Chakwal | Neela Chakwal | Neela Dullah interchange | Ubaid Neela | ©®™
Monday, 22 September 2025
🌟 نیلہ کے قابلِ فخر شخصیت – خالد سلیم صاحب 🌟 نیلہ کے معروف سماجی رہنما جناب خالد سلیم صاحب، جنہیں ’’صدا بہار چیئرمین‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کئی سالوں تک سیاست اور عوامی خدمت سے وابستہ رہے ہیں۔ ان کی دردمندی، خدمتِ خلق اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی انہیں نیلہ کا ہر دل عزیز بناتی ہے۔ 🌸 دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں صحت، تندرستی اور طویل عمر عطا فرمائے، تاکہ وہ اسی طرح اپنی خدمات سے گاؤں کے نوجوانوں کے لیے روشن مثال بنتے رہیں اور معاشرتی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں۔ ❤️ نیلہ کے نوجوانوں کے لیے خالد سلیم صاحب ایک زندہ مثال ہیں، جو ثابت کرتی ہے کہ محنت، خدمت اور دیانت سے معاشرہ بدل سکتا ہے۔ 🤝 آپ میں سے کتنے لوگ خالد سلیم صاحب کو ذاتی طور پر جانتے ہیں یا ان کے ساتھ کام کر چکے ہیں؟ کمنٹس میں ضرور بتائیں اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کریں۔
🌟 نیلہ کے قابلِ فخر شخصیت – خالد سلیم صاحب 🌟
نیلہ سکول – خواب، حقیقت اور ہماری ذمہ داریاں نیلہ سکول ایک تاریخی ادارہ ہے۔ اس کی بنیاد 1947 سے پہلے ایک سکھ شخصیت، سردار موتا سنگھ بھاسن نے رکھی، جو تعلیم کی روشنی گاؤں کے ہر بچے تک پہنچانا چاہتے تھے۔ اُس وقت یہ ادارہ محبت، خدمت اور امن کی علامت تھا۔ پاکستان بننے کے بعد بھی یہ سکول اپنے وجود کو قائم رکھنے میں کامیاب رہا اور آج تک نیلہ اور آس پاس کے دیہات کے بچوں کے لئے تعلیم کا واحد بڑا ذریعہ ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج، 2025 میں بھی یہ سکول صرف دسویں جماعت تک محدود ہے۔ یہ سوال ہر ذی شعور شخص کے ذہن میں آتا ہے کہ آخر کیوں؟ 🔹 ہماری کمزوریاں ہم نے اجتماعی طور پر اپنی ترجیحات میں تعلیم کو وہ مقام نہیں دیا جو دینا چاہیے تھا۔ سکول کی عمارت اور عملہ تو موجود رہا، لیکن وسائل بڑھانے اور سہولتیں فراہم کرنے میں ہماری رفتار سست رہی۔ 🔹 سیاسی کمزوریاں ہمارے علاقے کی سیاست زیادہ تر وقتی فائدوں، ذاتی تعلقات اور پارٹی وابستگیوں کے گرد گھومتی رہی۔ تعلیم جیسے بنیادی اور دیرپا کام پر وہ توجہ نہ دی گئی جو ہونی چاہیے تھی۔ نیلہ سکول کے توسیعی منصوبے، کالج کی سطح تک اپگریڈ کرنے یا بہتر عملہ فراہم کرنے کے اقدامات وقت پر نہ ہو سکے۔ 🔹 اتحاد کی کمی ہم نے ایک کمیونٹی کے طور پر مل کر آواز نہیں اٹھائی۔ اگر گاؤں والے، والدین، سابق طلبہ اور مقامی نمائندے ایک ساتھ ہو کر مستقل مہم چلاتے تو آج یہ سکول شاید انٹر یا ڈگری سطح تک ہوتا۔ 🔹 نتیجہ نتیجہ یہ ہے کہ آج بھی ہمارے بچے دسویں جماعت کے بعد دور دراز کے سکولوں یا کالجوں میں جانے پر مجبور ہیں، جس سے نہ صرف اُن پر بلکہ اُن کے والدین پر بھی مالی و ذہنی بوجھ پڑتا ہے۔ 🔹 آگے کا راستہ یہ مایوسی کا مقام نہیں بلکہ سوچنے اور بدلنے کا لمحہ ہے۔ اگر آج ہم متحد ہو جائیں، سیاسی دباؤ ڈالیں، مقامی مخیر حضرات کو شامل کریں، اور حکومت کے اداروں کو مسلسل یاددہانی کروائیں، تو یہ سکول انٹر یا ڈگری لیول تک بڑھ سکتا ہے۔ یہ وہ قرض ہے جو ہمیں سردار موتا سنگھ بھاسن اور اپنے بزرگوں کی قربانیوں کا حق ادا کرنے کیلئے ادا کرنا ہے۔ 🌸 نیلہ سکول صرف ایک تعلیمی ادارہ نہیں بلکہ ہمارے مستقبل کا دروازہ ہے۔ اسے آگے بڑھانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ---
Saturday, 2 August 2025
نیلہ گاؤں کی سرزمین ہمیشہ ایسے عظیم لوگوں کو جنم دیتی ہے جنہوں نے علم کی روشنی پھیلائی اور نسلوں کی تقدیر بدلی۔ انہی باوقار ہستیوں میں ایک نمایاں نام سر احمد خان صاحب کا ہے۔ آپ 1953 کو پیدا ہوئے آپ نے گورنمنٹ ہائی سکول نیلہ میں طویل عرصے تک تدریسی خدمات انجام دیں اور ایک وقت میں ہیڈ ماسٹر کے طور پر بھی اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں۔ غالباً 2013 میں آپ ریٹائر ہوئے، مگر تعلیم سے محبت کا سفر یہیں نہیں رکا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد آپ نے نیلہ میں واحد گرلز کالج کی بنیاد رکھی اور اس کے انتظامات سنبھالے۔ آج بھی آپ کی سربراہی میں نیلہ میں واقع "کونسیپٹ سکول" (Concept School)، جو کہ ربانیہ مسجد کے قریب ہے، کامیابی سے چل رہا ہے۔ سر احمد خان صاحب کا اندازِ تدریس نہایت دلچسپ، معنی خیز اور مؤثر تھا۔ خاص طور پر انگریزی اور عربی کے تراجم کے ساتھ پڑھانا ان کی پہچان بن چکی تھی، جس سے طالب علموں کو گہرائی سے علم حاصل ہوتا تھا۔ آپ کی محنت، محبت اور خلوص کی بدولت نہ صرف نیلہ بلکہ آس پاس کے مضافاتی علاقوں سے بھی طلباء نیلہ سکول کا رخ کرتے تھے — صرف اس لیے کہ یہاں احساس رکھنے والا ایک عظیم استاد موجود تھا۔ یہ حقیقت بھی یاد رکھنے کے قابل ہے کہ نیلہ سکول ایک وقت میں پورے علاقے کا واحد بااعتماد تعلیمی ادارہ تھا، جہاں سے سینکڑوں بچوں نے کامیابی کی منزلیں طے کیں۔ آج بھی یہاں کا تعلیمی معیار شاندار ہے — آپ جیسے اساتذہ کی بدولت۔ --- 💬 کیا آپ نے بھی سر احمد خان صاحب سے پڑھا ہے؟ ان کا کوئی جملہ، نصیحت یا اندازِ تدریس یاد ہے؟ کمنٹ میں اپنی یاد ضرور شیئر کریں۔ آپ کا ایک جملہ، ان کے لیے سب سے خوبصورت خراجِ تحسین ہو سکتا ہے۔ 🙏 اگر آپ بھی سر احمد خان صاحب کو سلام پیش کرنا چاہتے ہیں، تو کمنٹ میں دعا، محبت یا یاد کا کوئی خوبصورت لفظ ضرور لکھیں۔ اللہ سر احمد خان کو لمبی زندگی عطا فرمائے۔ آمین۔ یا دعا ہے کہ سر احمد خان ہمیشہ سلامت رہیں اور عمر دراز پائیں Ubaid Neela Neela Chakwal نیلہ چکوال Neelay Alay Neela Chakwal
Sunday, 13 July 2025
🟥 نیلا کی عوام سے ایک عوامی اپیل: جاگ جاؤ، ورنہ سب کچھ ختم ہو جائے گا! ہم نیلا کے لوگ ہیں… ہم نیلا کے باسی ہیں… ہم اس مٹی کے وارث ہیں جسے ہم نے خود نظر انداز کر دیا۔ آج اگر ہم شام کو چوک میں کھڑے ہوں تو ہر طرف اجنبی چہرے، رنگ برنگے لوگ، نامعلوم چالیں اور سوالیہ نظریں نظر آتی ہیں۔ پوچھنے پر پتا چلتا ہے: > "ہم فلاں ڈیرے پر کام کرتے ہیں۔" لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ یہ کون لوگ ہیں؟ کہاں سے آئے ہیں؟ اور کس مقصد سے یہاں موجود ہیں؟ ہمارے کھیت اجنبیوں کے حوالے کر دیے گئے… اور ہم خود اپنے گاؤں میں اجنبی بنتے جا رہے ہیں۔ --- 🔴 ہم نے اپنا سب کچھ خود برباد کیا! ہمارا تھانہ نیلا جو انگریز دور کی شناخت تھا، ہم سے چھن گیا کالج، اسکول، گیس، پل سب وعدوں میں دفن ہو گئے ہماری قیادتیں صرف وڈیروں سے تصویریں بنوانے اور گورنروں سے مصافحے پر خوش ہیں عوام کو صرف یہ بتانے کی ضرورت سمجھی گئی کہ > "ہم فلاں ایم پی اے کے ساتھ بیٹھے تھے" "ہم فلاں جنازے پر گئے تھے" "ہم نے فلاں ولیمے میں شرکت کی تھی" اور ہم، عوام، اسی پر فخر کرتے رہے! --- 🟠 ہم اتنے بٹ چکے ہیں کہ جنازے اور فاتحہ خوانیاں بھی الگ ہو گئیں سیاسی نفرت… سیاسی ضد… مذہبی اختلاف… یہ سب ہمیں اس نہج پر لے آئے ہیں کہ اب ہم ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار نہیں۔ اگر کوئی ایک سیاسی ترقیاتی کام کروانا چاہتا ہے تو دوسرا فوراً ٹانگ اڑا دیتا ہے۔ بس اس خوف سے کہ: > "اگر اس نے کام کروا لیا تو ہمارے ووٹ بند ہو جائیں گے!" یہی وجہ ہے کہ ماڈل ولیج بھی نہ بن سکا، پل بھی نہ بنا، گیس بھی نہ پہنچی، اور ہم صرف وعدوں میں زندہ رہے۔ --- 🟢 اب بھی وقت ہے — ہم اکٹھے ہو سکتے ہیں اگر چند باشعور لوگ ایک پیج پر آ جائیں اگر نیلا کے عوام مذہب، برادری، سیاست سے نکل کر صرف علاقائی مفاد کو ترجیح دیں اگر سیاسی قیادتیں ذاتی نہیں، عوامی سوچ اختیار کریں تو: ✅ ہم اپنا تھانہ واپس لا سکتے ہیں ✅ ہم اسکول و کالج اپگریڈ کروا سکتے ہیں ✅ ہم گیس کی سکیم مکمل کروا سکتے ہیں ✅ ہم نیلا اور ملک کو ایک ترقی یافتہ، باعزت، محفوظ علاقہ بنا سکتے ہیں --- ⚠️ ورنہ آنے والا وقت صرف اندھیرا ہے اگر اب بھی ہم بکھرے رہے، تو آنے والے وقت میں: ہمارے کھیتوں پر قبضے ہوں گے ہماری عزتیں غیرمحفوظ ہوں گی ہماری نسلیں دوسروں کی ملازمتوں پر مجبور ہوں گی اور ہمارا وجود صرف فوٹو گیلریوں اور پرانی یادوں تک محدود رہ جائے گا --- ✊ ہمیں جاگنا ہوگا — اب نہیں تو کبھی نہیں! ہم عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ: ❌ کیا ہم اب بھی صرف تصویری سیاست پر ووٹ دیں گے؟ ✅ یا ہم اب صرف ترقیاتی کام، سچائی، دیانتداری اور عوامی خدمت پر ووٹ دیں گے؟ اب ہمیں کہنا ہوگا: > "ہم ان کے پیچھے نہیں چلیں گے جنہوں نے سالوں میں صرف تصویریں دی ہیں، ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہوں گے جو گاؤں کے لیے کچھ کر کے دکھائیں گے( منجانب یوتھ ونگ نیلا) تحریر عبدالرحمن نیلا --- 🧭 یہ تحریر نہیں، ایک تاریخی پکار ہے: #نیلا_جاگ_رہا_ہے # #ہم_عوام_ہیں_باشعور #اب_ترقی_کے_علاوہ_کوئی_ووٹ_نہیں #سیاسی_اتحاد_نہیں_تو_عوامی_اتحاد_ضرور --
Thursday, 20 March 2025
Wednesday, 19 February 2025
My Home Land Neela chakwal
Sunday, 1 December 2024
Neela
Tuesday, 26 November 2024
Neela Chakwal
Saturday, 24 August 2024
Wednesday, 21 August 2024
Tuesday, 2 April 2024
neela Chakwal
Neela Chakwal
Friday, 30 June 2023
نیلہ کبڈی شو میچ
چکوال (غلام عباس جنجوعہ سے) عید الضحٰی کے سلسلے میں ایک چیلنج کبڈی شو میچ "شاہ حسین کبڈی کلب چکوال" اور "جھاٹلہ کبڈی کلب تلہ گنگ" کے درمیان نیلہ کے مقام کھیلا گیا جس کے مہمان خصوصی چیئرمین عقیل احمد جاڑہ رئیس اعظم آف نیلہ تھے اس موقع پر چیئرمین محمد اکرم غازی آباد (واپڈا)، طارق مغل، ملک دانش، غلام صفدر، حافظ محمد اکرم دلہہ، میاں یاسر (پنجاب پولیس)، حاجی زمان نیلہ، بابو محمود اختر جاڑہ، طارق جاڑہ بھی ان کے ہمراہ تھے اور چوہدری شیراز علی خان پٹواری آف کرسال محمد عامر خان کرسال (ایڈمن اپنا کرسال نیوز) اس کبڈی میچ کو دیکھنے کے لئے خاص طور پر تشریف لائے، اس کا انتظام چیف آرگنائزرز چوہدری عارف، میاں شیراز، میاں اسجد، میاں امین کی جانب سے کیا گیا تھا اور اس کی سرپرستی، سرپرست اعلی چوہدری رضوان، استاد چوہدری عامر سعید، چوہدری زیبی اقلال، صدر نعمان مغل، چوہدری عاصم نذیر، چوہدری ارشد بلیال کر رہںے تھے،
مہمان گرامی جب اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گراؤنڈ میں پہنچے تو ڈھول کی تھاپ پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا، ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے، ان پر نوٹوں کی بارش کی گئی اور انہیں پنڈال تک پہنچایا گیا،
"شاہ حسین کبڈی کلب چکوال" کی سرپرستی کیپٹن خاور زمان کسر، کوچ استاد محمد ریاض لاجی، اونر سردار اعجاز احمد خان، سرپرست اعلی چوہدری تنویر حیدر مغل نے کی اور "جھاٹلہ کبڈی کلب تلہ گنگ" کی سرپرستی کیپٹن ملک ربعیان جھاٹلہ، کوچ فوجی فدا حسین جھاٹلہ، اونر ملک وسیم جھاٹلہ، سرپرست اعلی ملک سلمان جھاٹلہ کر رہںے تھے،
آج کا یہ کبڈی میچ ایک دلچسپ مقابلے کے بعد "جھاٹلہ کبڈی کلب تلہ گنگ" نے "شاہ حسین کبڈی کلب چکوال" کو 31 اکتیس پوائنٹس کے مقابلے میں 40 چالیس پوائنٹس سے شکست دے کر جیت لیا، اس کبڈی میچ میں ریفری کے فرائض چوہدری تنویر حیدر مغل نے سرانجام دیںے، آل پاکستان اناؤنسر ملک مقصود اعوان لشکریال نے اپنے خوبصورت انداز میں کمنٹری کی اور ہزاروں کی تعداد میں شائقین کبڈی نے اس میچ کو دیکھا اور اچھا کھیلنے والے کھلاڑیوں کی خوب حوصلہ افزائی کی،
اس بڑے کبڈی میچ سے پہلے ایک چھوٹا ٹاکرا "پتالیاں کبڈی کلب" اور "نیلہ کبڈی کلب" کے درمیان ہںوا جو "نیلہ کبڈی کلب" نے 15 پندرہ پوائنٹس کے مقابلے میں 30 تیس پوائنٹس سے شکست دے کر جیت لیا،
کبڈی میچز کے اختتام پر مہمانان گرامی نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے رنر اپ اور ونر اپ کبڈی ٹیمز کو ٹرافیز اور اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو ٹرافیز اور نقد انعامات دیںے گئے، مین آف دی میچ ایوارڈ جاپھی شہاب الدین اور ساہںی صادق لیٹی کو دیا گیا، چئیرمین عقیل احمد جاڑہ نے انتظامیہ کو تیس ہزار روپے نقد انعام دیا اور کبڈی میچز کے انعقاد پرمبارک باد پیش کی، اس خوبصورت تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر کبڈی کے کئی سینئر کھلاڑی بھی موجود تھے،
آخر میں ہم زبردست اور شاندار کبڈی میچز منعقد کروانے پر ان کبڈی میچز کے آرگنائزرز چوہدری عارف، میاں شیراز، میاں اسجد، میاں امین، اہلیان نیلہ اور انتظامیہ کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور آج کے یہ کبڈی میچز جیتنے پر "جھاٹلہ کبڈی کلب تلہ گنگ" اور "نیلہ کبڈی کلب چکوال" ان کبڈی ٹییمز کے تمام کھلاڑیوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہیں۔




