Showing posts with label Neela Dullah neela. Show all posts
Showing posts with label Neela Dullah neela. Show all posts

Sunday, 13 July 2025

🟥 نیلا کی عوام سے ایک عوامی اپیل: جاگ جاؤ، ورنہ سب کچھ ختم ہو جائے گا! ہم نیلا کے لوگ ہیں… ہم نیلا کے باسی ہیں… ہم اس مٹی کے وارث ہیں جسے ہم نے خود نظر انداز کر دیا۔ آج اگر ہم شام کو چوک میں کھڑے ہوں تو ہر طرف اجنبی چہرے، رنگ برنگے لوگ، نامعلوم چالیں اور سوالیہ نظریں نظر آتی ہیں۔ پوچھنے پر پتا چلتا ہے: > "ہم فلاں ڈیرے پر کام کرتے ہیں۔" لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ یہ کون لوگ ہیں؟ کہاں سے آئے ہیں؟ اور کس مقصد سے یہاں موجود ہیں؟ ہمارے کھیت اجنبیوں کے حوالے کر دیے گئے… اور ہم خود اپنے گاؤں میں اجنبی بنتے جا رہے ہیں۔ --- 🔴 ہم نے اپنا سب کچھ خود برباد کیا! ہمارا تھانہ نیلا جو انگریز دور کی شناخت تھا، ہم سے چھن گیا کالج، اسکول، گیس، پل سب وعدوں میں دفن ہو گئے ہماری قیادتیں صرف وڈیروں سے تصویریں بنوانے اور گورنروں سے مصافحے پر خوش ہیں عوام کو صرف یہ بتانے کی ضرورت سمجھی گئی کہ > "ہم فلاں ایم پی اے کے ساتھ بیٹھے تھے" "ہم فلاں جنازے پر گئے تھے" "ہم نے فلاں ولیمے میں شرکت کی تھی" اور ہم، عوام، اسی پر فخر کرتے رہے! --- 🟠 ہم اتنے بٹ چکے ہیں کہ جنازے اور فاتحہ خوانیاں بھی الگ ہو گئیں سیاسی نفرت… سیاسی ضد… مذہبی اختلاف… یہ سب ہمیں اس نہج پر لے آئے ہیں کہ اب ہم ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار نہیں۔ اگر کوئی ایک سیاسی ترقیاتی کام کروانا چاہتا ہے تو دوسرا فوراً ٹانگ اڑا دیتا ہے۔ بس اس خوف سے کہ: > "اگر اس نے کام کروا لیا تو ہمارے ووٹ بند ہو جائیں گے!" یہی وجہ ہے کہ ماڈل ولیج بھی نہ بن سکا، پل بھی نہ بنا، گیس بھی نہ پہنچی، اور ہم صرف وعدوں میں زندہ رہے۔ --- 🟢 اب بھی وقت ہے — ہم اکٹھے ہو سکتے ہیں اگر چند باشعور لوگ ایک پیج پر آ جائیں اگر نیلا کے عوام مذہب، برادری، سیاست سے نکل کر صرف علاقائی مفاد کو ترجیح دیں اگر سیاسی قیادتیں ذاتی نہیں، عوامی سوچ اختیار کریں تو: ✅ ہم اپنا تھانہ واپس لا سکتے ہیں ✅ ہم اسکول و کالج اپگریڈ کروا سکتے ہیں ✅ ہم گیس کی سکیم مکمل کروا سکتے ہیں ✅ ہم نیلا اور ملک کو ایک ترقی یافتہ، باعزت، محفوظ علاقہ بنا سکتے ہیں --- ⚠️ ورنہ آنے والا وقت صرف اندھیرا ہے اگر اب بھی ہم بکھرے رہے، تو آنے والے وقت میں: ہمارے کھیتوں پر قبضے ہوں گے ہماری عزتیں غیرمحفوظ ہوں گی ہماری نسلیں دوسروں کی ملازمتوں پر مجبور ہوں گی اور ہمارا وجود صرف فوٹو گیلریوں اور پرانی یادوں تک محدود رہ جائے گا --- ✊ ہمیں جاگنا ہوگا — اب نہیں تو کبھی نہیں! ہم عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ: ❌ کیا ہم اب بھی صرف تصویری سیاست پر ووٹ دیں گے؟ ✅ یا ہم اب صرف ترقیاتی کام، سچائی، دیانتداری اور عوامی خدمت پر ووٹ دیں گے؟ اب ہمیں کہنا ہوگا: > "ہم ان کے پیچھے نہیں چلیں گے جنہوں نے سالوں میں صرف تصویریں دی ہیں، ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہوں گے جو گاؤں کے لیے کچھ کر کے دکھائیں گے( منجانب یوتھ ونگ نیلا) تحریر عبدالرحمن نیلا --- 🧭 یہ تحریر نہیں، ایک تاریخی پکار ہے: #نیلا_جاگ_رہا_ہے # #ہم_عوام_ہیں_باشعور #اب_ترقی_کے_علاوہ_کوئی_ووٹ_نہیں #سیاسی_اتحاد_نہیں_تو_عوامی_اتحاد_ضرور --

🟥 نیلا کی عوام سے ایک عوامی اپیل: جاگ جاؤ، ورنہ سب کچھ ختم ہو جائے گا!

ہم نیلا کے لوگ ہیں…
ہم نیلا کے باسی ہیں…
ہم اس مٹی کے وارث ہیں جسے ہم نے خود نظر انداز کر دیا۔

آج اگر ہم شام کو چوک میں کھڑے ہوں تو ہر طرف اجنبی چہرے، رنگ برنگے لوگ، نامعلوم چالیں اور سوالیہ نظریں نظر آتی ہیں۔
پوچھنے پر پتا چلتا ہے:

> "ہم فلاں ڈیرے پر کام کرتے ہیں۔"

لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ یہ کون لوگ ہیں؟ کہاں سے آئے ہیں؟ اور کس مقصد سے یہاں موجود ہیں؟

ہمارے کھیت اجنبیوں کے حوالے کر دیے گئے…
اور ہم خود اپنے گاؤں میں اجنبی بنتے جا رہے ہیں۔

---

🔴 ہم نے اپنا سب کچھ خود برباد کیا!

ہمارا تھانہ نیلا جو انگریز دور کی شناخت تھا، ہم سے چھن گیا

کالج، اسکول، گیس، پل سب وعدوں میں دفن ہو گئے

ہماری قیادتیں صرف وڈیروں سے تصویریں بنوانے اور گورنروں سے مصافحے پر خوش ہیں

عوام کو صرف یہ بتانے کی ضرورت سمجھی گئی کہ

> "ہم فلاں ایم پی اے کے ساتھ بیٹھے تھے"
"ہم فلاں جنازے پر گئے تھے"
"ہم نے فلاں ولیمے میں شرکت کی تھی"

اور ہم، عوام، اسی پر فخر کرتے رہے!

---

🟠 ہم اتنے بٹ چکے ہیں کہ جنازے اور فاتحہ خوانیاں بھی الگ ہو گئیں

سیاسی نفرت…
سیاسی ضد…
مذہبی اختلاف…
یہ سب ہمیں اس نہج پر لے آئے ہیں کہ اب ہم ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار نہیں۔

اگر کوئی ایک سیاسی ترقیاتی کام کروانا چاہتا ہے تو دوسرا فوراً ٹانگ اڑا دیتا ہے۔
بس اس خوف سے کہ:

> "اگر اس نے کام کروا لیا تو ہمارے ووٹ بند ہو جائیں گے!"

یہی وجہ ہے کہ ماڈل ولیج بھی نہ بن سکا، پل بھی نہ بنا، گیس بھی نہ پہنچی، اور ہم صرف وعدوں میں زندہ رہے۔

---

🟢 اب بھی وقت ہے — ہم اکٹھے ہو سکتے ہیں

اگر چند باشعور لوگ ایک پیج پر آ جائیں
اگر نیلا کے عوام مذہب، برادری، سیاست سے نکل کر صرف علاقائی مفاد کو ترجیح دیں
اگر سیاسی قیادتیں ذاتی نہیں، عوامی سوچ اختیار کریں

تو:

✅ ہم اپنا تھانہ واپس لا سکتے ہیں
✅ ہم اسکول و کالج اپگریڈ کروا سکتے ہیں
✅ ہم گیس کی سکیم مکمل کروا سکتے ہیں
✅ ہم نیلا اور ملک کو ایک ترقی یافتہ، باعزت، محفوظ علاقہ بنا سکتے ہیں

---

⚠️ ورنہ آنے والا وقت صرف اندھیرا ہے

اگر اب بھی ہم بکھرے رہے،
تو آنے والے وقت میں:

ہمارے کھیتوں پر قبضے ہوں گے

ہماری عزتیں غیرمحفوظ ہوں گی

ہماری نسلیں دوسروں کی ملازمتوں پر مجبور ہوں گی

اور ہمارا وجود صرف فوٹو گیلریوں اور پرانی یادوں تک محدود رہ جائے گا

---

✊ ہمیں جاگنا ہوگا — اب نہیں تو کبھی نہیں!

ہم عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ:

❌ کیا ہم اب بھی صرف تصویری سیاست پر ووٹ دیں گے؟
✅ یا ہم اب صرف ترقیاتی کام، سچائی، دیانتداری اور عوامی خدمت پر ووٹ دیں گے؟

اب ہمیں کہنا ہوگا:

> "ہم ان کے پیچھے نہیں چلیں گے جنہوں نے سالوں میں صرف تصویریں دی ہیں،
ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہوں گے جو گاؤں کے لیے کچھ کر کے دکھائیں گے( منجانب یوتھ ونگ نیلا) تحریر عبدالرحمن نیلا

---

🧭 یہ تحریر نہیں، ایک تاریخی پکار ہے:

#نیلا_جاگ_رہا_ہے
#
#ہم_عوام_ہیں_باشعور
#اب_ترقی_کے_علاوہ_کوئی_ووٹ_نہیں
#سیاسی_اتحاد_نہیں_تو_عوامی_اتحاد_ضرور

--