ربا تیرے بندوں نے دیے اتنے زخم رضوان چھوڑو نہ ہمیں مسکرانے کے قابل
ضلع چکوال کے نوائی گاؤں نیلہ دلہہ کی سرزمین کا خوبصورت منظر تمام لوگوں نے پاکستان کے ہر شہر کا سفر تو کیا ہوگا بہت سے انٹرچینج سے اپ گزرتے ہوں گے لیکن یہ میرے گاؤں کی خوبصورت مٹی کی خوشبو ہے جہاں پر نیلہ دلہہ انٹرچینج بنا ہوا ہے یہ محبت یہ چاہت یہ دل لگی یہ تمنا یہ خوشبو یہ وفا یہ ارزو نہ جانے کتنی کتنی خواہشیں یہاں پر قربان ہو جاتی ہیں جس نے یہ انٹرچینج نہیں دیکھا تو اس نے پاکستان میں میرے خیال سے کچھ نہیں دیکھا یہاں کے لوگ بہت سادہ زندگی بسر کرتے ہیں میرے گاؤں نیلہ کی خوبصورتی کچھ ان چیزوں سے بھی ظاہر ہوتی ہے
1947 سے پہلے کا بنا ہوا مندر سردار موت سنگھ کا بنایا ہوا سکول شیری فرہاد کی داستان 1947 سے پہلے کا بنا ہوا پولیس اسٹیشن دریا سواں کا گزرنا شاعری سے شوق رکھنے والے لوگ بیلوں کا جلسہ کبڈی کرکٹ والی بال فٹ بال پرانے زمانہ کی رسم و رواج جانوروں کے ساتھ ہل چلانا میرے گاؤں نیلہ کی خوبصورتی کا مناظر پیش کرتے ہیں تو ال پاکستان کے شوقین حضرات سے گزارش ہے کہ میرے گاؤں کا وزٹ کریں اور مزید معلومات کے لیے ہمارا نیلہ پیج کو فالو کریں شیئر کریں ہمارے نیلہ پیج کے ڈائریکٹر ایڈمن عبید الرحمن سے مزید گائیڈ لائن حاصل کریں